کاروار 3/نومبر (ایس او نیوز) اُترکنڑا کے ضلع انچارج وزیر اور وزیربرائے ماہی گیری اور بندرگاہ منکال ویدیا نے سینئر آئی اے ایس افسر اور ضلع کے پرنسپل سیکریٹری ریتیش کمار سنگھ کو "سیٹلمنٹ آفیسر" کہہ کر ایک نیا تنازعہ کھڑا کر دیا ہے۔ یہ تنازعہ سرسی۔کمٹہ ہائی وے کی سڑک کی توسیع کے کام میں تاخیر اور اس کام کے لئے سڑک کو عارضی طور پر بند کرنے کے حوالے سے ہے، جس پر وزیر اور افسر کے درمیان اختلافات سامنے آگئے ہیں۔
کاروار میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس کے دوران جب وزیر موصوف سے کمٹہ ۔سرسی ہائی وے کو لے کر سوال پوچھا گیا تو منکال وئیدیا ضلعی سکریٹری پر ہی برس پڑے اور انہیں سیٹلمنٹ آفسر قرار دیتے ہوئے کہا کہ سرسی۔کمٹہ روڈ کے توسیعی منصوبے کا آغاز 2021 میں ہوا تھا، مگر یہ ابھی تک مکمل نہیں ہوا ہے۔ وزیر نے ریتیش کمار سنگھ پر طنز کرتے ہوئے کہا، "مجھے سمجھ میں نہیں آتا کہ یہ ضلع کے انچارج آفسر ہے یا تعمیراتی کمپنیوں کے سیٹلمنٹ آفیسر۔ جو یہاں صرف معاملات طے کرنے کے لئے آئےہیں۔"
وزیر نے مزید کہا کہ روڈ کو ستمبر میں بند کرنے کا منصوبہ تھا، لیکن سنگھ نے نومبر میں اس کی بندش کا حکم دیا ہے۔ ویدیا کا کہنا تھا کہ "اس روڈ کو بند نہیں کرنا چاہئے،" وئیدیا نے دعویٰ کیا کہ ضلع کے انچارج افسر اُن کی جانب سے بلائے جانے والے کسی بھی اجلاس میں شرکت نہیں کرتے۔
جب وئیدیا سے اُترکنڑا کے ایم پی کی جانب سے ہائی وے کو بند کرنے کے احکامات کے بارے میں سوال کیا گیا تو وزیر نے کہا کہ انہیں ایم پی کے اس فیصلے میں دلچسپی نہیں ہے اور وہ تعمیراتی کام کے نام پر روڈ کو بند کرنے کے خلاف ہیں۔
سرسی-کمٹہ ہائی وے کے توسیع کا منصوبہ، جو دیوی منے گھاٹ کے راستے سے گزرتا ہے، 2021 میں 440 کروڑ روپے کی لاگت سے شروع کیا گیا تھا۔ اس دوران آر این ایس گروپ نے ضلع انتظامیہ سے اپیل کی تھی کہ وہ ہائی وے کو بند کریں اور گاڑیوں کے لیے متبادل راستہ فراہم کریں، تاہم سڑک کو بند کرنے سے عوام کے لئے مشکل کھڑی ہوگئی، جس کو دیکھتے ہوئے اس آرڈر کو واپس لے لیا گیا، مگر تعمیراتی کمپنی نے ایک ماہ کے لئے سڑک کی بندش کی دوبارہ درخواست دی ہے۔